

Meri Barbaadi Ka Tamaasha
Tanhayi Mein Ajeeb Zamanay Ki Wafaa Dekhta Raha Umer Bhar Apna Ghar Tanha Dekhta Raha Kaheen Na Kaheen Tou Badal Hee Jaatay Hain...


جو چلے توجاں سے گزر گئے
تجھے کیا خبر میرے حال کی میرے درد میرے ملال کی یہ میرے خیال کا سلسلہ کسی یاد سے ھے ملا ھوا اسے دیکھنا اسے سوچنا میری زندگی کا ہے فیصلہ...


ﮨﻢ ﻭﮦ ﭘﺘﮭﺮ ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﮨﺮ ﺩﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﺎﺭﯼ ﻧﮑﻠﮯ
ﮨﻢ ﮐﻮ ﮨﺮ ﺩﻭﺭ ﮐﯽ ﮔﺮﺩﺵ ﻧﮯ ﺳﻼﻣﯽ ﺩﯼ ﮨﮯ ﮨﻢ ﻭﮦ ﭘﺘﮭﺮ ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﮨﺮ ﺩﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﺎﺭﯼ ﻧﮑﻠﮯ . محسن نقوی


آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا :(
اور کیا دیکھنے کو باقی ہے آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا (Poet: فیض)


فرشتے کی تمنّا
جب سے دیکھا ہے لباسِ بشری میں تم کو ہر فرشتے کی تمنّا ہے کہ اِنسان ہو جائے صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم


گناہ گار
دنیا فریب دے کر ہنرمند ہوگئی میں اعتبار کرکے گناہ گار ہو گئی


ﺭﺍﺕ ﮐﯽ ﻓﻄﺮﺕ
ﮐﭧ ﺗﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮬﮯ، ﻣﮕﺮ ﺭﺍﺕ ﮐﯽ ﻓﻄﺮﺕ ﮬﮯ ﻋﺠﯿﺐ ﺍﺱ ﮐﻮ ﭼُﭗ ﭼﺎﭖ ﺟﻮ ﮐﺎﭨﻮ، ﺗﻮ ﺻﺪﯼ ﺑﻦ ﺟﺎﺋﮯ . "ﺍﺣﻤﺪ ﻧﺪﯾﻢ ﻗﺎﺳﻤﯽ"


رنگ قُربت کے
وہ فاصلوں میں بھی رکھتا ہے رنگ قُربت کے نظر سے دُور سہی، دِل کے پاس رہتا ہے


ﻧﻈﺮ
ﺍﭨﮭﮯ ﻧﮧ ﺗﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﻧﻈﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﺘﻨﯽ ﺑﮭﯽ ﺗﮩﻤﺘﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﻟﮕﺎ ﺩﯾﺠﺌﮯ ﻣﺠﮭﮯ


بتاؤ کتنے سالوں میں ہمارا حال بدلے گا
_____انگریزی ﺳﺎﻝ ﭘﺮ ﮐﭽﮫ ﺍﺷﻌﺎﺭ____ ﺩﯾﮑﮭﯿﮯ ﭘﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﻋﺸّﺎﻕ ﺑﺘﻮﮞ ﺳﮯ ﮐﯿﺎ ﻓﯿﺾ ﺍﮎ ﺑﺮﮨﻤﻦ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺳﺎﻝ ﺍﭼّﮭﺎ ﮨﮯ ﻏﺎﻟﺐ ==== ﺟﺲ ﺑﺮﮨﻤﻦ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ...