Br0ken FeELinGS
- (Asra Azal)
- Feb 29, 2016
- 4 min read

جن کے دل حساس ہوتے ہیں نا، ان کے آنسو کبھی بھی ضبط کے ہاتھ نہیں آتے۔ وہ ہمیشہ برداشت کی حد توڑ کر آنکھوں کی دہلیزیں پار کرجاتے ہیں۔ جانتے ہو دل کیوں حساس ہوتے ہیں......؟؟؟ کیونکہ، وہ ٹوٹ پھوٹ جانے کے بعد اپنی طاقت کھو چکے ہوتے ہیں....... پھر بات بے بات بھر آتی ہیں آنکھیں....... پھر عام لوگوں کیطرح مذاق، طنز اور تکراریں نہیں سہی جاتیں......
===
ﺟﺐ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﺍﺳﮑﮯ ﺧﻮﺍﺑﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﺮﭼﯿﺎﮞ ﭨﻮﭨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﯾﮏ ﺁﮒ ﺳﯽ ﺳﻠﮕﺎﺩﯾﺘﯽ ﮨﯿﮟ، ﻭﮦ ﻟﻤﺤﮧ ﺍﺗﻨﺎ ﺧﻄﺮﻧﺎﮎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺁﭖ ﺍﯾﮏ ﻧﻘﺎﺏ ﺳﺎ ﺳﺠﺎﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﻭﭘﺮ ﺍﻭﺭ ﻧﻘﺎﺏ ﮐﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﻭﮦ ﺁﮒ، ﺩﺭﺩ ﮨﻤﯿﮟ ﺩﯾﻤﮏ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﮐﮭﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﻼ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﺗﺎ، ﺍﯾﺴﮯ ﻭﻗﺖ ﻣﯿﮟ ﺻﺮﻑ ﺍﻭﺭ ﺻﺮﻑ ﺍﻟﻔﺖ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﮩﺎﺭﮮ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﭻ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﺭﺣﻢ ﮐﮯ ﻗﺎﺑﻞ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌﺗﺎ۔۔۔۔۔۔۔
====
سانسوں کے سلسلے کو نہ دو زندگی کا نام۔ ۔۔
۔جینے کے باوجود بھی، مر جاتے ہیں کچھ لوگ
====
دل ٹوٹے دکھ پہنچےیا کچھ بھی اذیت ملےتو رو لینا چاہے.
..کیونکہ جو روتے نہیں وہ قیامت ڈھاتے ہیں..
===
وہ کہتا ہے کہ اس نے بات کی ہے میں کہتا ہوں مجھے خنجر لگا ہے
===
میری دنیا کے مصائب کو سمجھنے کے لیئے تو نے دو دن میری دنیا میں گزارے ہوتے !
====
ﻧﯿﺎ ﺍﮎ ﺭﺷﺘﮧ ﭘﯿﺪﺍ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﺮﯾﮟ ﮨﻢ
ﺑﭽﮭﮍﻧﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺟﮭﮕﮍﺍ ﮐﯿﻮﻥ ﮐﺮﯾﮟ ﮨﻢ
ﺧﻤﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﺍﺩﺍ ﮨﻮ ﺭﺳﻢِ ﺩﻭﺭﯼ
ﮐﻮﺋﯽ ﮨﻨﮕﺎﻣﮧ ﺑﺮﭘﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﺮﯾﮟ ﮨﻢ
ﯾﮧ ﮐﺎﻓﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺩﺷﻤﻦ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ
ﻭﻓﺎﺩﺍﺭﯼ ﮐﺎ ﺩﻋﻮﯼٰ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﺮﯾﮟ ﮨﻢ
ﻭﻓﺎ، ﺍﺧﻼﺹ، ﻗﺮﺑﺎﻧﯽ، ﻣﺤﺒﺖ
ﺍﺏ ﺍﻥ ﻟﻔﻈﻮﮞ ﮐﺎ ﭘﯿﭽﮭﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﺮﯾﮟ ﮨﻢ
-===
مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں جینے کی تمنا کون کرے
یہ دنیا ہو یا وہ دنیا اب خواہش دنیا کون کرے
جب کشتی ثابت وسالم تھی، ساحل کی تمنا کس کو تھی
اب ایسی شکستہ کشتی پر ساحل کی تمنا کون کرے
جو آگ لگائی تھی تم نے اس کو تو بجھایا اشکوں سے
جو اشکوں نے بھڑکائی ہے اس آگ کو ٹھنڈا کون کرے
دنیا نے ہمیں چھوڑا جذبؔی ہم چھوڑ نہ دیں کیوں دنیا کو
دنیا کو سمجھ کر بیٹھے ہیں اب دنیا دنیا کون کرے
===
زندگی بددعائیں دیتی ہے...! ہم نے وہ شوق پالے ہیں.
===
یہ سوزِ درُوں، یہ اشکِ رواں، یہ کاوشِ ہستی، کیا کہیے
مرتے ہیں کہ کچھ جی لیں ہم، جیتے ہیں کہ آخر مرنا ہے
===
میری داستان حسرت وہ سنا سنا کر روئے
مرے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے
کوئی ایسا اہلِ دل ہو کہ فسانہ محبت
میں اسے سنا کے روؤں وہ مجھے سنا کے روئے
میری آرزو کی دنیا دل ناتواں کی حسرت
جسے کھو کے شادماں تھے اسے آج پاکے روئے
ترے بے وفائیوں پر تری کج ادائیوں پ
ر کبھی سر جھکا کے روئے کبھی منہ چھپا کے روئے
جو سنائی انجمن میں شب غم کی آپ بیتی
کئی رو کے مسکرائے کئی مسکرا کے روئے
===
زندگی سے نمٹ رها هوں __!
موت کیا هوتی هے خدا جانے
بہت سے دکھ ہماری قسمت میں لکھے ہوتے ہیں، وہ ہمیں ملنے ہوتے ہیں۔ بعض سچائیاں ایسی ہوتی ہیں کہ وہ چاہے ہمیں جتنی بھی ناگوار لگیں مگر ہمیں انہیں قبول کرنا پڑتا ہے.
===
ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺒﮭﯽ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺳﺎﺭﯼ ﻋﻤﺮ ﺍﻥ ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﺻﻔﺎﺋﯿﺎﮞ ﺩﯾﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺭ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺁﭖ ﻧﮯ ﮐﺌﮯ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﮯ
===
ﺑﻌﺾ ﺍﻭﻗﺎﺕ ﺩﻝ ﺍﯾﮏ ﻋﺠﯿﺐ ﺳﯽ ﮐﯿﻔﯿﺖ ﺳﮯ ﮔﺰﺭﺗﺎ ﮨﮯ ، ﺩﻝ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺳﺐ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﺳﮯ ﺩﻭﺭ ﮐﺴﯽ ﻧﺌﯽ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﺑﺴﮯ ۔ ﺟﮩﺎﮞ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺩﻭﺳﺖ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺩﺷﻤﻦ، ﻧﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﮨﻤﺪﺭﺩ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺩﺭﺩ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ۔ ﺑﺲ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺫﺍﺕ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﮨﻢ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺑﺲ ﺍﭘﻨﮯ ﺭﻭﺑﺮﻭ ﭘﺎﺋﯿﮟ
===
خواب، اور حقيقت ميں، فرق صرف اتنا هے خواب ٹُوٹ جاتے هيں، حقيقت توڑ ديتى هے
===
اتنا تو دوستی کا صلہ دیجئے مجھے
اپنا سمجھ کے زہر پلا دیجئے مجھے
اٹھے نہ تا کہ آپ کی جانب نظر کوئی
جتنی بھی تہمتیں ہیں لگا دیجئے مجھے
کیوں آپ کی خوشی کو مرا غم کرے اداس
اک تلخ حادثہ ہوں بھلا دیجئے مجھے
===
میں اکثر زندگی کے ان مراحل سے بھی گزری ہوں جہاں لگتا تھا کہ اب مرنا ضروری ہو گیا ہے ۔
===
ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﮐﮩﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﮩﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﻓﺮﻕ ﯾﮧ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﮐﮩﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﭘﮩﻠﮯ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﮯ ﭘﮭﺮ ﺍﺳﮑﯽ ﻋﺎﺩﺕ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ- ﺍﭘﻨﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﮩﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﺒﮭﯽ ﻋﺎﺩﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ - ﮨﺮ ﺑﺎﺭ ﻭﮦ ﺳﻨﻨﮯ ﭘﺮ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﭘﮩﻠﮯ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺑﮍﮬﺘﯽ ﮨﮯ-
====
. ﺁﺝ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﻮﺕ ﺳﮯ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﮐﺮﻭﮞگی ﻭﯾﺴﮯ ﺗﻮ ﻣﻮﺕ ﺍﻟﻠﻪ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﻧﻌﻤﺖ ﮬﮯ ﮐﮭﭻ ﻟﻮﮒ ﮈﺭﺗﮯ ﮬﮯ ﮐﮭﭻ ﻣﻘﺎﺑﻠﻪ ﮐﺮﺗﮯ ﮬﮯ ﮐﮭﭻ ﺩﻭﺳﺘﯽ ﮐﺮﺗﮯ ﮬﮯ ﮐﮭﭻ ﭘﯿﺎﺭ ﮐﺮﺗﮯ ﮬﮯ ﺟﻮ ﻣﺮﺿﯽ ﺭﻭﭖ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﮐﺮ ﻟﻮ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﯾﻪ ﮬﺮﺣﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺁﺗﯽ ﮬﯽ ﺁﺗﯽ ﮬﮯ ﺗﻮ ﺑﮭﺘﺮ ﮬﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﭘﯿﺎﺭ ﮐﺮﻭ
===
کیا بتائیں تمہیں آخر یہ زندگی کیا ہے؟؟؟؟ کسی انہونی کے ہونے کی مسلسل خواہش....!
===
ہمیں اپنی سمجھ آتی نہیں خود ہمیں کیا خاک سمجھاۓ گا کوئ
===
ﭘﻠﮑﻮﮞ ﭘﮧ ﺳﻮ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ ,, ﺍﻣﯿﺪﻭﮞ ﮐﯽ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﮨﻢ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﺮ ﮐﮯ ﭼﺮﺍﻏﺎﮞ ___ ﺍُﺟﮍ ﮔﺌﮯ
===
コメント