Search
یہ لوگ کیسے مگر دشمنی نباہتے ہیں ہمیں تو راس نہ آئیں محبتیں کرنی
- (Asra Azal)
- Feb 19, 2016
- 1 min read
یہ کیا کہ سب سے بیاں دل کی حالتیں کرنی فراز تجھ کو نہ آئیں محبتیں کرنی
یہ قرب کیا ہے کہ تو سامنے ہے اور ہمیں شمار ابھی سے جدائی کی ساعتیں کرنی
کوئی خدا ہو کے پتھر جسے بھی ہم چاہیں تمام عمر اسی کی عبادتیں کرنی
سب اپنے اپنے قرینے سے منتظر اس کے کسی کو شکر کسی کو شکایتیں کرنی
ہم اپنے دل سے ہیں مجبور اور لوگوں کو ذرا سی بات پہ برپا قیامتیں کرنی
ملیں جب ان سے تو مبہم سی گفتگو کرنا پھر اپنے آپ سے سو سو وضاحتیں کرنی
یہ لوگ کیسے مگر دشمنی نباہتے ہیں ہمیں تو راس نہ آئیں محبتیں کرنی
کبھی فراز نئے موسموں میں رو دینا کبھی تلاش پرانی رقابتیں کرنی

Comments