بجھ تو جاؤں گا مگر صبح تو کر جاؤں گا
- (Asra Azal)
- Feb 8, 2016
- 2 min read

میرا صحرا هے میری خود شناسی میں اپنی خاموشی میں گهونجتا هوں
====
تو کیا یہ طے ہے، کہ اب عمر بھرنہیں ملنا تو پھر یہ عمربھی کیوں، تم سے گرنہیں ملنا
یہ کون چُپکے سے تنہائیوں میں کہتا ہے تِرے بغیر سُکوں عُمْر بھر نہیں ملنا
چلو زمانے کی خاطر یہ جبْر بھی سہہ لیں کہ اب مِلے تو کبھی ٹوٹ کر نہیں ملنا
رہِ وفا کے مُسافر کو کون سمجھائے کہ اِس سفر میں کوئی ہمسفرنہیں ملنا
جُدا تو جب بھی ہوئے دِل کو یوں لگا جیسے کہ اب گئے تو کبھی لوٹ کر نہیں ملنا
====
آنکھوں کا ھے فریب یا عکس جمال ھے....!!!! آتی ھے کیوں نظر تیری صورت جگہ جگہ....!!!
====
زندگی شمع کی مانند جلاتا ہوں ندیم بجھ تو جاؤں گا مگر صبح تو کر جاؤں گا
===
آڑے آیا نہ کو ئی مشکل میں.... مشورے دے کے ہٹ گئے احباب.
=== مجھ سے اونچا ترا قد ہے، حد ہے پھر بھی سینے میں حسد ہے، حد ہے
میرے تو لفظ بھی کوڑی کے نہیں تیرا نقطہ بھی سند ہے، حد ہے
تیری ہر بات ہے سر آنکھوں پر میری ہر بات ہی رد ہے، حد ہے
عشق میری ہی تمنا تو نہیں تیری نیت بھی تو بد ہے، حد ہے
ذندگی کو ہے ضرورت میری اور ضرورت بھی اشد ہے، حد ہے
بے تحاشہ ہیں ستارے لیکن چاند بس ایک عدد ہے، حد ہے
اشک آنکھوں سے یہ کہہ کر نکلا یہ تیرے ضبط کی حد ہے؟ حد ہے
روکتے کیوں نہیں اس کو جازل یہ جو سانسوں کی رسد ہے، حد ہے
===
اہل دل یوں بھی نبھا لیتے ہیں.... دردسینے میں چھپا لیتے ہیں....
دل کی محفل میں اجالوں کے لئے.... یاد کی شمع جلا لیتے ہیں....
جلتے موسم میں بھی یہ دیوانے.... کچھ حسین پھول کھلا لیتے ہیں....
اپنی آنکھوں کو بنا کر یہ زباں.... کتنے افسانے سنا لیتے ہیں....
جن کو جینا ہے محبت کے لئے.... اپنی ہستی کو مٹا لیتے ہیں..
=== تجھے کیا ملےگا کرید کے یہاں ایک رنگ ہے راکھ کا مجھے موسموں نے جلا دیا میرے پاس تازہ گلاب تھے
====
Commentaires