top of page

تصوّف ---مختلف شعراء کے کلام

  • (Asra Azal)
  • Feb 4, 2016
  • 1 min read

مختلف شعراء کے کلام

اپنی ہستی کا اگر حسن نمایاں ہو جائے آدمی کثرتِ انوار سے حیراں ہو جائے

انا کی آہنی بیڑی کو توڑا ایک جھٹکے سے دھمالیں ڈالتے پھر ہم ترے دربار میں آئے

بہت محدود ہیں سوچیں سو تُجھ کو پا نہیں سکتیں تو لا محدود ہے کیسے مرے افکار میں آئے

مری خامشی ہے قسم سے انا الحق، سزا وارِ دار و رسن ہے، انا الحق، نہ بولوں تو منصور، بولوں تو مجرم، بہر حال مجرم

یہی نہیں کہ فرشتہ نہ چھت پر اترا کوئی پہنچ سکے نہ فلک تک وظائف ابھی

"اے ابن آدم" ٹہر جا،سنبھل جا، رک جا،بدل جا.. ابھی وقت ہے تو جھک جا،بدل جا.. نہ بن تو کھل...

میں تو عشق میں اپنی زندگی گنوا چکا ہوں لگتا ہے فقیر نے محبوب کی گلیوں کے کتوں کے پاؤں چھومے ہے

ﻋـﺒﺎﺩﺕ ﮐــﮯ ﻟﺌــﮯ ﺟﺐ ﺟــﺴﻢِ ﺍﻃﮩﺮ ﺭﻗﺺ ﮐﺮﺗﺎ ﮬﮯ ﺟـﺒﯿﻦِ ﻋﺸـﻖ ﺟﮭﮑﺘﯽ ﮬــﮯ ﺗﻮ ﻣﻨﺒـﺮ ﺭﻗﺺ ﮐﺮﺗﺎ ﮬﮯ ،

فقیر نے جب سے تیرے نام آب حیات پی ہے تب سے جنوں کہتا ہے آٹھ گنگہروں پہن رقص کر

سائیں زخم تمہاری جانب تکتے ہیں آج لگتا نینوں سے مرحم می رقصم

ٓآج اناالانس کا مفہوم انا الحق ہے فقی دار پر کھنچ کے بھی بدلی نہیں نیت میں نے

اگر یہ کفر ہے اس کفر کو ایماں بناؤں گا گجر دم ظلمتِ شب کے ترانے میں نہ گاؤں گا

میں پابندِ سلاسل ہوں ، مری روح رقصِ پیہم میں انا الحق کی صدا اس رقص کی جھنکار میں آئے


 
 
 

Comentarios


Featured Review
Tag Cloud

© 2015 : Pearl of Wisdom

  • Facebook Social Icon
  • Twitter Social Icon
  • LinkedIn Social Icon
bottom of page