Search
میرے دیؤں کو مگر روشنی پرائی نہ دے
- (Asra Azal)
- Feb 3, 2016
- 1 min read
چراغ اپنی تھکن کی کوئی صفائی نہ دے وہ تیرگی ہے کہ اب خواب تک دکھائی نہ دے
بہت ستاتے ہیں رشتے جو ٹوٹ جاتے ہیں خدا کسی کو بھی توفیق ِآشنائی نہ دے
میں ساری عمر اندھیروں میں کاٹ سکتا ہوں میرے دیؤں کو مگر روشنی پرائی نہ دے
اگر یہی تیری دنیا کا حال ہے یا رب تو میری قید بھلی ہے مجھے رہائی نہ دے
دعا یہ مانگی ہے سہمے ہوئے معراج نے کہ اب قلم کو خدا سرخ روشنائی نہ دے

Комментарии