top of page

خشک آنکھوں سے بھی اشکوں کی مہک آتی ہے

  • (Asra Azal)
  • Jan 30, 2016
  • 1 min read

ٹوٹ جائے نہ بھرم ہونٹ ہلاؤں کیسے حال جیسا بھی ہے لوگوں کو سناؤں کیسے

خشک آنکھوں سے بھی اشکوں کی مہک آتی ہے میں تیرے غم کو زمانے سے چھپاؤں کیسے

تیری صورت ہی میری آنکھ کا سرمایہ ہے تیرے چہرے سے نگاہوں کو ہٹاؤں کیسے

تو ہی بتلا میری یادوں کو بھلانے والے میں تیری یاد کو اس دل سے بھلاؤں کیسے

پھول ہوتا تو تیرے در پہ سجا بھی رہتا زخم لے کر تیری دہلیز پہ آؤں کیسے

آئینہ ماند پڑے سانس بھی لینے سے عدیم اتنا نازک ہو تعلق تو نبھاؤں کیسے

وہ رلاتا ہے رلائے مجھے جی بھر کے عدیم میری آنکھیں ہے وہ میں اس کو رلاؤں کیسے


 
 
 

Comments


Featured Review
Tag Cloud

© 2015 : Pearl of Wisdom

  • Facebook Social Icon
  • Twitter Social Icon
  • LinkedIn Social Icon
bottom of page