top of page

کب توڑو گے ہجر کا بندھن؛ کب تک پردہ دار رہو گے؟

  • (Asra Azal)
  • Jan 25, 2016
  • 1 min read

کب توڑو گے ہجر کا بندھن؛ کب تک پردہ دار رہو گے؟ کب اس دل کے ساز میں ساجن؛ تم بن کر جھنکار رہو گے..؟ . کب تک بہلاؤ گے میری؛ بھولی، بھٹکی نظروں کو... کب تک میری راہ میں بن کر، شیشے کی دیوار رہو گے.؟ . صبح کا مدھم تارا بن کر؛ میں آؤں گا تم سے ملنے.. بولو کیا منظور ہے تم کو؛ بولو کیا تیار رہو گے..؟؟ . اس باغ ہستی میں سب کے؛ اپنے، اپنے منصب ہیں.. ہم پھولوں کا رنگ رہیں گے، تم خنجر کی دھار رہو گے.. . جان تمنا! اپنے "ساغر" کو بتلاؤ؛ آنکھ ملا کر... اس کے حق میں، آخر کب تک، کافر کا انکار رہو گے..؟؟

(ساغر صدیقی)


 
 
 

Comments


Featured Review
Tag Cloud

© 2015 : Pearl of Wisdom

  • Facebook Social Icon
  • Twitter Social Icon
  • LinkedIn Social Icon
bottom of page