کیا عجب رشتہ ہے
- (Asra Azal)
- Jan 22, 2016
- 1 min read

کیا عجب رشتہ ہے درد اور محبت میں جس قدر محبتوں میں شدتیں مہکتی ہیں درد بڑھتا جاتا ہے
کیا عجیب رشتہ ہے خواب اور حقیقت میں جس قدر بھی اچھے ہوں خواب ٹوٹ جاتے ہیں اور یہ حقیقت ہے
کیا عجیب رشتہ ہے آنسوؤں کا بارش سے ہجر کی کہانی جب آنسوؤں سی لکھی ہو بارشیں نہیں رکتیں
کیا عجیب رشتہ ہے راستوں کا منزل سے دل سے گر نہ چلتے ہوں لاکھ راستے بدلیں منزلیں نہیں ملتیں
کیا عجیب رشتہ ہے لفظ کا خیالوں سے میں تیرے خیالوں میں گم اگر نہیں ہوتی لفظ ہی نہیں جڑتے
کیا عجیب رشتہ ہے دل سے تیری چاہت کا لاکھ روکنا چاہوں دل کو تیری چاہت سے دل میری نہیں سنتا
کیا عجیب رشتہ ہے موت ، زندگی کا بھی دل سے شاعری کا بھی دھڑکنوں سے سانسوں کا مجھ سے تیری آنکھوں کا تجھ سے میری باتوں کا روشنی سے راتوں کا
کچھ سمجھ نہیں آتا ضبط آخری حد تک آزماۓ جاتے ہیں اور ایسے رشتوں کو ہم نبھاۓ جاتے ہیں
Comments