Search
کوئی تو ہو جو میری وحشتوں کا ساتھی ہو
- (Asra Azal)
- Jan 21, 2016
- 1 min read

دیار نور میں تیرہ شبوں کا ساتھی ہو کوئی تو ہو جو میری وحشتوں کا ساتھی ہو
میں اس سے جھوٹ بھی بولوں تو مجھ سے سچ بولے میرے مزاج کے سب موسموں کا ساتھی ہو
میں اس کے ہاتھ نہ آؤں اور وہ میرا ہو کے رہے میں گر پڑوں تومیری پستیوں کا ساتھی ہو
وہ میرے نام کی نسبت سے معتبر ٹھہرے گلی گلی میری رسوائیوں کا ساتھی ہو
کرے کلام مجھ سے تو میرے لہجے میں میں چپ رہوں تو میرے تیوروں کا ساتھی ہو
میں اپنے آپ کو دیکھوں اور وہ مجھ کو دیکھے جائے وہ میرے نفس کی گمراہیوں کا ساتھی ہو
وہ خواب دیکھے تو دیکھے میرے حوالے سے میرے خیال کے سب منظروں کا ساتھی ہو
Comments